Search This Blog

Monday, September 13, 2010

ترک لڑکی سیلاب زدگان کی مددگار

100911014454_merve_turkish ترکی کی ایک نو سالہ طالبہ نے اپنے ایک سال کا جیب خرچ پاکستان کے سیلاب زد گان کے لئے عطیہ کیا ہے۔

صدر پاکستان کے ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق نو سالہ ترک لڑکی مروے ٹیکن نے ڈیڑھ سو ترک لیرا پاکستان کے سیلاب متاثرین کو بھیج دیئے ہیں۔

فرحت اللہ بابر کے مطابق اس بچی نے اپنی گڑیا بھی سیلاب زدگان کو امداد میں دی ہے۔ مروے کا تعلق ترکی کے علاقے کونیا سے ہے جہاں مشہور صوفی بزرگ جلال الدین رومی دفن ہیں۔

صدر کے ترجمان نے کہا کہ ترکی کی اس بچی نے اپنی زبان میں اپنے ہاتھ سے صدر پاکستان کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں مدد جاری رکھنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

اس خط میں انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ’ میں اپنی مدد بھیجتی رہوں گی، آپ امداد لینے سے مت ہچکچاہیں، ہم آپ کے بہترین دوست ہیں‘۔

مروی نے اپنے خط میں مزید کہا کہ’مجھے نہیں معلوم میری مدد آپ کی ضرورت کس حد تک پورا کرے گی، میں اپنے ایک سال کا جیپ خرچ اور اپنی گڑیا بھیج رہی ہوں۔ میں دوستی کے نام پر اپنی تصویر بھی ارسال کررہی ہوں‘۔

اپنے خط میں اس بچی نے کہا کہ میں چھوٹی ہوں، میں نے پاکستان کی صورتحال کو خبروں میں دیکھا اور مجھے بہت دکھ ہوا۔

صدر کے نام اپنے خط میں مروے نے مزید لکھا ہے کہ میرے والد نے مجھے بتایا کہ آپ نے ہماری جنگ آزادی میں بہت مدد کی تھی۔ اور اب ہماری باری ہے کہ ہم اس سیلاب میں آپ کی مدد کریں۔

ترکی کی اس بچی کی طرف سے بھیجے گئے ڈیڑھ سو ترک لیرا کوئی ساڑھے آٹھ ہزار پاکستانی روپے بنتے ہیں۔

صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ’ ترکی کے عام شہری اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے لئے مبحت کے جو اعلیٰ و ارفعٰ جذبات رکھتے ہیں اس عطیے سے اس کا بھر پور اظہار ہوتا ہے‘۔

اسلام آباد میں ہمارے نامہ نگار ذوالفقار علی کا کہنا ہے کہ ایک بچی کی طرف سے بیجھی جانے والی یہ خاصی رقم ہے لیکن عطیے کی مالیت اہمیت نہیں رکھتی بلکہ اس کے پیچھے جو جذبہ کارفرما ہے اس کی قدرو قیمت کو سمجھا جائے۔

ترکی نے پاکستان کے سیلاب زد گان کے لئے ڈھائی کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے جبکہ سن دو ہزار پانچ کے زلزلے میں بھی ترکی کی حکومت نے پاکستان کی بھر پور مدد کی تھی۔

----------------------B.B.C اردو سروس ----------------------